نئی دہلی، 20؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مرکزی کابینہ نے آج گڈس اورسروس ٹیکس (جی ایس ٹی)نظام کو لاگو کرنے میں معاون چار بلوں کے خاکوں کو منظوری دے دی۔کابینہ کی منظوری کے بعد اب ان بلوں کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ریاستوں کو ریونیو نقصان کی صورت میں اس کی تلافی سے منسلک معاوضہ بل، مرکز میں جی ایس ٹی نظام کو لاگو کرنے کے لیے مرکزی جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی)، بین ریاستی کاروبار کے لیے مربوط جی ایس ٹی (آئی-جی ایس ٹی) اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لیے یوٹی -جی ایس ٹی بلوں کو اب پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق انہیں مالی بل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایاکہ جی ایس ٹی سے منسلک سپلیمنٹری بلوں کے خاکوں کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے، انہیں اب اسی ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، یہاں تک کہ آج ہی انہیں پیش کیا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں جی ایس ٹی بل کی منظوری دینا واحد ایجنڈا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ان چاروں بلوں پر پارلیمنٹ میں ایک ساتھ بحث ہوگی۔پارلیمنٹ میں ان کے پاس ہوتے ہی مختلف ریاستوں میں بھی ریاستی جی ایس ٹی پر اسمبلیوں میں بحث اور انہیں منظور کرانے کا کام شروع ہو جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ جی ایس ٹی کونسل نے اپنی پچھلی دو میٹنگوں میں ریاستی جی ایس ٹی سمیت پانچوں بلوں کے خاکے پر اپنی رضامندی کی مہر لگا دی تھی۔ریاستی جی ایس ٹی بل کو مختلف ریاستوں کی اسمبلیوں میں منظور کرایا جائے گا، جبکہ دیگر چار بل پارلیمنٹ میں منظور کرائے جائیں گے، تمام بلوں کی منظوری کے بعد یکم جولائی سے ملک میں جی ایس ٹی نظام کو لاگو کیا جا سکے گا۔جی ایس ٹی کونسل نے جی ایس ٹی کے تحت چار زمروں میں 5، 12، 18اور 28فیصد کی شرح طے کی ہے ۔